Thread:
آئی سی سی کا 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام: پاکستان کو بڑی ٹیموں کی میزبانی مل گئی
Home Page › Forums › Sports-کھیل › آئی سی سی کا 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام: پاکستان کو بڑی ٹیموں کی میزبانی مل گئی
- This topic has 3 replies, 3 voices, and was last updated 7 years, 4 months ago by
SEMirza. This post has been viewed 724 times
- AuthorPosts
- June 20, 2018 at 12:19 pm #2
Re: آئی سی سی کا 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام: پاکستان کو بڑی ٹیموں کی میزبانی مل گئی
پاکستان آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور سری لنکا سمیت دیگر ٹیموں کی میزبانی کرے گا. فوٹو: فائل

دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام جاری کردیا جس کے مطابق پاکستان آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور سری لنکا سمیت دیگر ٹیموں کی میزبانی کرے گا تاہم اس میں بھارتی ٹیم شامل نہیں۔
آئی سی سی کے فیوچر ٹور پروگرام کے مطابق پاکستان اکتوبر 2019 میں سری لنکا کی میزبانی کرے گا جس کے دوران 2 ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے اور اسی سال نومبر میں قومی ٹیم آسٹریلیا کا دورہ کرے گی، دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی۔
2020 گرین شرٹس کے لیے مصروف ترین سال ہوگا جس کے دوران پاکستان کئی ٹیموں کی نہ صرف میزبانی کرے گا بلکہ قومی ٹیم کے دیگر ممالک دورے بھی شیڈول ہیں۔
جنوری 2020 میں پاکستان 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے سری لنکا کی میزبانی کرے گا جس کے بعد فروری 2020 میں پاکستان 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے بنگلادیش کی میزبانی کرے گا۔
جون 2020 میں انگلینڈ 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے پاکستان کی میزبانی کرے گا جب کہ قومی ٹیم اسی ماہ آئرلینڈ کے خلاف بھی 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔
اکتوبر 2020 میں پاکستان ٹیم 3 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کے لیے جنوبی افریقا کا دورے گی جب کہ نومبر 2020 میں پاکستان زمبابوے کی میزبانی کرے گا جس کے دوران 3 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ایک روزہ میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔
دسمبر 2020 میں پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی جس کے دوران 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی۔
2021 بھی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے مصروف ترین سال ثابت ہوگا جس کے دوران پاکستان جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کی میزبانی کرے گا اور اس سال قومی ٹیم افغانستان، ویسٹ انڈیز، انگلینڈ اور زمبابوے کی مہمان بھی بنے گی۔
پاکستان فروری 2021 میں 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے جنوبی افریقا کی میزبانی کرے گا اور اپریل میں قومی ٹیم زمبابوے کا دورہ کرے گی جس کے دوران 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی۔
جولائی 2021 میں پاکستان ٹیم 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے انگلینڈ جائے گی اور اگست میں ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران قومی ٹیم 3 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔
ستمبر 2021 میں پاکستان ٹیم 3 ون ڈے میچز کے لیے افغانستان کی مہمان بنے گی اور دسمبر میں قومی ٹیم ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔
اکتوبر 2021 میں پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ کی میزبانی کرے گی جس کے دوران 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی اور دسمبر 2021 میں پاکستان ویسٹ انڈیز کی میزبانی کرے گا اور دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
2022 میں پاکستان اپنے سفر کا آغاز فروری میں آسٹریلیا کی میزبانی سے کرے گا جس کے دوران دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ون ڈے، 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز ہوگی جس کے بعد اگست میں پاکستان ٹیم 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے سری لنکا جائے گی۔
نومبر 2022 میں پاکستان 5 ون ڈے اور 3 ٹیسٹ میچز کے لیے انگلینڈ کی میزبانی کرے گا اور نومبر میں ہی نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان 2 ٹیسٹ اور 3 ایک روزہ میچز کی سیریز کا آغاز ہوگا جس کی میزبانی بھی پاکستان کے حصے میں آئی ہے۔
میزبانی کا مطلب یہ میچ پاکستان میں ہونگے ۔۔۔یا پھر حسب معمول کہیں دوسرے ممالک میں بھارتی قوم ایک بزدل قوم ہے جو ہارنے سے ڈرتی ہے ۔۔۔۔
- 2 1
- SEMirza, Mohammad Shehzad thanked this post
- Asad Ali Malik liked this post
June 21, 2018 at 8:00 am #3Asad Ali Malik
ParticipantOfflineThread Starter- Member
- Threads: 19
- Posts: 24
- Total Posts: 43
- Join Date:
May 6, 2018 - Location: Kuwait
Re: آئی سی سی کا 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام: پاکستان کو بڑی ٹیموں کی میزبانی مل گئی
ہاں جی سلیم بھائی پاکستان میں ہی ہوں گے انشاءاللہ
کیونکہ میزبانی کا مطلب دعوت کرنے والہ کیوں مرزا صاحب
-
This reply was modified 7 years, 4 months ago by
Asad Ali Malik.
- 1
- Mohammad Shehzad thanked this post
June 22, 2018 at 7:54 am #4
SEMirzaKeymasterOffline- Threads: 245
- Posts: 333
- Total Posts: 578
- Join Date:
May 5, 2018 - Location: Kashmir
Re: آئی سی سی کا 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام: پاکستان کو بڑی ٹیموں کی میزبانی مل گئی
پاکستان اور بھارت دو روائیتی دُشمن مُلک ہیں۔ دونوں کی دُشمنی کھل کر سامنے اُس وقت آتی ہے جب دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کا آمنا سامنا پاکستان یا بھارت میں کر رہی ہوں۔ دونوں اِطراف کے کھِلاڑی اپنے اپنے جذبات کو بہت حد تک قابو میںرکھنے پر قادر نظر آتے ہیں لیکن تماشائی تو کھلم کُھلا دُشمنی پر اُتر آتے ہیں اور میچ کے دوران ایسے کئی واقعیات کا رونما ہو جانا اِس بات کی طرف اِشارہ ہوتاہے کہ دوست نہیں بلکہ دو دُشمن کھیل رہے ہیں۔
ماضی میں ایسے میچوں سے مالی فائدہ پاکستان کی نِسبت بھارت نے زیادہ حاصل کیا ہے۔یہ سلِسلہ تب بند ہوا جب پاکستان میں آئی مہمان سری لنکن ٹیم پر ایک دہشتگرد حملے کے دوران فائرنگ کی گئی اور سری لنکا کے کھِلاڑی زخمی بھی ہوئے۔ یہ واقعہ ایک بھارتی سازش کا شاخسانہ تھا جِس کی بنا پر کئی برس بہت سی کِرکٹ ٹیموں نے پاکستان کا بائکاٹ ایسے کیا کہ پاکستان آ کر کھیلنے سے اِنکار کر دیا۔
اب آکر حالات دوبارہ سے اُسی سطح پر واپس آ چکے ہیں۔ غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان آ نے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور آ بھی رہی ہیں۔ بھارت کے لیے یہ ایک ایسا مُشکل مرحلہ ہے کہ اگر بھارت آنے سے اِنکاری ہو گا تو نقصان بھی اُسے ہی ہو گا۔
کھیل کے میدان میں پاکستان میں اب غیر ملکی ٹیموں کے پاکستان آنے اور کھیلنے کے ساتھ ساتھ پہلوانی اور کبڈی جیسے کھیلوں کی ابتداء بھی ہو چکی ہیں۔ باکسنگ پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ اگر پاکستان ایسی ہی پالیسی پر گامزن رہا اور بھارت نے کسی نئی سازش سے پاکستان میں ایک آدھ دہشت گرد حملہ نہ کروا دیا تو پاکستان کھیلوں کے میدان میں بھارت کو بہت پیچھے چھوڑ دیے گا۔
- 1 1
- Saleem Raza thanked this post
- Asad Ali Malik liked this post
- AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.

